( ط، ڈیرہ اسماعیل خان)
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ رب العزت آپ کو اور آپ کے تمام اہل خانہ کو دونوں جہانوں کی خوشیاں نصیب فرمائے اور آپ کا سایہ امت کے سر پر ہمیشہ قائم رکھے آمین! آپ کے تسبیح خانہ والے سلسلہ کوقیامت تک قائم دائم رکھے‘ گزشتہ چھ سال سے تسبیح خانہ آرہا ہوں‘ مگر گزشتہ دو سال سے نہیں آپارہا یہ میری اپنی غلطی ہے کہ میں نے ایک ماہ تسبیح خانہ میں گزارا تو میں نے لنگر میں ملنے والے کھانا کی بے ادبی شروع کردی‘ میں تسبیح خانہ سے ملنے والا پاکیزہ سادہ مگر کشادہ لنگر نہ کھاتا تھا بلکہ باہر سے جاکر کھانا کھاتا تھا۔ ساتھیوں نے مجھے منع بھی کیا اور میں ان سے الجھ پڑا اور میں نے کہا شروع کے چار دن میں نے کھایا ہے مگر اب نہیں کھایا جاتا لہٰذا مجبوری کی وجہ سے میں باہر جاکر کھاتا ہوں۔ حالانکہ آپ کے درس میں سنا تھا کہ جس نے لنگر پر اعتراض کیا وہ پریشانیوں میں مبتلا ہوگا۔ بس میں تسبیح خانہ میں دن گزار کر واپس آگیا‘ جیسے ہی واپس گھر آیا تو پریشانیوں میں ایسا گرا کہ میں چاہ کر بھی واپس تسبیح خانہ نہ جاسکا۔ اب میں اللہ‘ اس کے حبیبﷺ آپ اور تسبیح خانہ کے ساتھیوں سے بھی معافی مانگتا ہوں‘ رات کو اٹھ اٹھ کر رو رو کر رب کریم سے معافی مانگتاہوں توبہ کرتا ہوں‘ تمام انسانوں اور جنات سے معافی مانگتا ہوں۔مجھے لنگر کی قدر کا اندازہ نہ تھا‘ مجھے معلوم نہ تھا کہ اس لنگر کے ساتھ کتنی برکات ہوتی ہیں‘ کتنی شفاء ہوتی ہے‘ اب جہاں کہیں لنگر ہوتا ہے انتہائی ادب سے لیتا ہوں‘ کوئی بانٹ رہا ہوتا ہے دانہ تک نیچے نہیں گرنے دیتا‘ایک جگہ بچے لنگر تقسیم کررہے تھے لنگر نیچے زمین پرگررہا تھا میں بھاگ کر گیا اور صرف زمین پر گرے دانے اٹھانے شروع کردئیے‘ لوگ میری طرف دیکھ رہے تھے کہ کیسا دیوانہ ہے‘ وہ سارا چاول کے دانے اکٹھے کیے ‘ پلیٹ میں ڈال کر‘ ذرا سا چھانٹ کر مٹی علیحدہ ہوجائے اور ویسے کھا کر اوپر سے پانی پی لیا‘لنگر کی قدر مجھ سے زیادہ شاید اب کسی کو ہو‘ میں لوگوں کو اب کہتا ہوں کہ خدارا خدا کی راہ میں دئیے گئے مال کی بے قدری کبھی نہ کیجئے گا۔ میں روزانہ ہاتھ جوڑ کر بیٹھ جاتا ہوں‘ معافی مانگتا ہوں کہ مجھ سے بہت بڑی بے ادبی‘ گستاخی ہوگئی‘ زندگی پریشانیوں کے کنویں میں گرتی جارہی ہے‘ یقین کیجئے ایک پریشانی جاتی ہے دوسری سامنے سر اٹھائے کھڑی ہوتی ہے اور مجھے معلوم ہے یہ سب رب کے رزق کی بے ادبی کا نتیجہ ہے۔ اللہ رب العزت آپ کے تسبیح خانہ والے سلسلے کو قیامت تک قائم رکھے اور تسبیح خانہ کو ہر فتنے سے قیامت تک اپنی حفاظت میں رکھے‘ آپ کا سایہ امت کے سر پر قیامت تک قائم اور دائم رکھے ۔ میرے حق میں دعا فرمادیجئے کہ اللہ کریم مجھے معاف فرمادے ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں